آپ کس مدرسے سے فارغ ہیں؟ خورشید امام -------------------------------------------------------------- مسئلہ: آج کئی مسلم معاشروں میں ایک عام رویہ یہ ہے کہ جب کوئی شخص جو کسی مدرسے میں باقاعدہ تعلیم یافتہ نہیں ہوتا، اسلام کے بارے میں بات کرتا ہے—خاص طور پر جب وہ غلط فہمیوں کو دور کرتا ہے، اندھی روایات پر سوال اٹھاتا ہے، یا دین کی غلط تشریحات کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہے—تو فوراً اس سے یہ سوالات کیے جاتے ہیں: "کیا آپ عالم ہیں؟" "کیا آپ نے کسی مدرسے میں تعلیم حاصل کی ہے؟" "آپ کو اسلام پر بات کرنے کا حق کس نے دیا؟" اکثر ایسا اس لیے نہیں ہوتا کہ وہ شخص کچھ غلط کہہ رہا ہوتا ہے، بلکہ اس لیے کہ وہ ایسے بیانیوں کو چیلنج کر رہا ہوتا ہے جو دین کی غلط یا محدود تشریح پر مبنی ہوتے ہیں۔ پھر کچھ مذہبی طبقے عوام کو یہ تاثر دیتے ہیں کہ جب تک کسی کے پاس مدرسے کی ڈگری نہ ہو، وہ دین پر بات کرنے کے قابل نہیں—چاہے وہ شخص قرآن کی روشنی میں بات کر رہا ہو۔ حقیقت: اسلام کسی مخصوص مدرسے یا طبقے کی جاگیر نہیں ہے۔ قرآن سب سے مخاطب ہوتا ہے: "یہ ایک بابرکت کتاب ہے جو ہم نے آ...