Skip to main content

قران کی جنّت اور مسلمانوں کی جنّت

قران کی جنّت اور مسلمانوں کی جنّت 

خورشید امام 
***********************************************************


مختلف مقامات پر ، قرآن ان خصوصیات کے بارے میں بات کرتا ہے جو لوگوں کو جنّت کی طرف لے جانے والی ہیں۔ شاداب کو جنّت کے لوگوں کی ایسی ہی ایک تفصیل پڑھ کر بہت خوشی ہوئی جو قرآن کی سورہ رعد  (١٣)، آیت١٩- ٢٤  میں ملتی ہے۔

قرآن مجید١٣ :١٩ ... انہیں صرف اس بات کی یاد دلائی جائے گی کہ سمجھدار لوگ کون ہیں [جو سوچتے ہیں ، غور کرتے ہیں ، جو اپنی عقل استعمال کرتے ہیں]

قرآن مجید١٣ :٢٠ ۔ وہ جو اللہ کا عہد پورا کرتے ہیں اور معاہدہ نہیں توڑتے ہیں۔ [وہ لوگ جو اپنے معاہدوں اور وعدوں کا احترام کرتے ہیں]

قرآن مجید 13: 21۔ اور جو لوگ اس میں شامل ہو جاتے ہیں جس کا اللہ نے حکم دیا ہے کہ وہ اس میں شامل ہوجائیں اور اپنے رب سے ڈرو اور اپنے حساب کی برائی سے ڈریں ، [قرآنمجید تعلقات کومحفوظ بنانے اور مضبوط بنانےکے لے فروغ دیتا هے اور تقسیم سے گریز کرتا ہے۔ انہیں اپنے خراب حساب کا خوف ہے۔]

قرآن مجید١٣:٢٢  اور جو صبر کرتے ہیں ، اپنے رب کی رضا حاصل کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کوبخشا ا کیا هے اسے چھپا کر  اور سرعلانیه خرچ کرتے ہیں اور برائی کو اچھای سے روکتے ہیں ، ان کے لیے کا اخرت کا گهر هوگا جواچها انجام ہوگا۔ [وہ برائی کو بھلائی سے دور کرتے ہیں]

قرآن مجیید۱۳:۲۳   ہمیشہ رہنے والے باغات جن مین وہ  داخل ہوں گے اورجواس کے اهل بنینگے ان کے ابا۶واجداد ، اپنی زوجین اور ان کی اولاد میں سے۔ اور فرشتے ہر دروازے سے ان پر داخل ہوں گے اور کهین گے

قرآن مجید١٣ :٢٤ آپ لوگون پرسلامتی هوبوجه اس کے که آپ نے صبر کیا۔ اوران کا آخری گھر بہترین ہے۔"

مختصر یہ کہ قرآن مجید کہتا ہے کہ جنّت کے لوگوں میں مندرجہ ذیل خصوصیات موجود ہیں:
۱. عقلی نقطہ نظر ، سوچنے والا دماغ
۲. وعدہ پورا کرنا / اپنی بات پر قایم رھنا۔
۳. اس بات کا خوف کہ وه اپنے تمام اعمال کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
٤. تعلقات کو برقرار رکھنا ، رشتهداری نبهانا۔
۵. صبر کرنا۔
٦. نماز قائم کرنا۔
۷. جو اللہ نے دیا ہے اسےاللہ کی راه مین خرچ کرنا ۔
۸. برائی کو اچهای سےنپٹنا ۔

جنّت پُر امن لوگوں کے لئے ہے۔ اسی لئے فرشتے لوگوں کو "سلام" کے لفظ سے استقبال کریں گے۔

اچانک شاداب کو یاد آیا جو اسے بچپن سے سکھایا گیا تھا۔ اپنے والدین سے ، مسجد کے خطبات سے ، اسلامی پروگراموں کے لاؤڈ اسپیکر سے ، وہ یہ سمجھ چکا تھا کہ جنّت میں داخل ہونے کے لئے ،
۱. زندگی میں ایک بار دل سے اور زبان سے کلمہ کہین۔ یا..
۲. ۷۳ فرقوں میں سے ایک خاص "محفوظ شدہ فرقے" سے تعلق رکہیں۔ یا..
۳. پوری زندگی میں ایک ہی نیک عمل کریں۔ یا..
٤. داڑھی اور مناسب لمبائی کے پتلون پهنین. یا..
۵.اللہ کے نام حفظ کریں۔
...... "

شاداب نے کہا ، "قرآن کا اسلام مسلمانوں کے اسلام سے بہت مختلف ہے"۔

قرآن دین کا فطری ، منطقی ، عقلی اور انسانی تصور دیتا ہے

Comments

Popular posts from this blog

بے بس سے بااختیار بنو: امت مسلمہ کے لیے ایک پیغام

  بے بس سے بااختیار بنو: امت مسلمہ کے لیے ایک پیغام خورشید امام ********************************************* آج مسلم دنیا بدترین حالات سے گزر رہی ہے — انتشار، بے بسی، مایوسی اور مسلسل تکلیفیں۔ بھارت سے لے کر فلسطین تک مسلمان پریشان حال ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ؟ بے اختیاری ۔ دنیا میں جہاں طاقت ہی سب کچھ ہے، ہم پیچھے رہ گئے۔ جب طاقت حاصل کرنے کا وقت تھا، ہم دوسری باتوں میں الجھے رہے۔ تاریخ اسلام کی تین بڑی غلطیاں یہی تھیں: حدیث کو قرآن پر ترجیح دینا دین و دنیا کو الگ کرنا علماء کی حد سے زیادہ عقیدت ہم نے بار بار سنا: "تین قسم کی دعائیں ضرور قبول ہوتی ہیں..." لیکن کیا اربوں مسلمانوں کی دعاؤں نے غزہ کا قتل عام روک لیا؟ سوچیں! شاید ہمیں اسلام کا غلط نظریہ سکھایا گیا۔ یہ غلطیاں صدیوں سے ہمیں اندر سے کمزور کرتی آئی ہیں۔ اور آج بھی کچھ علماء انہی غیر اہم باتوں میں مصروف ہیں — خلفاء کی رینکنگ، ظاہری لباس، چھوٹے فقہی اختلافات — جب کہ امت کا حال برباد ہے۔ دوسری طرف کچھ "روشن خیال" افراد ایسے ہیں جو اپنی قوم کی تذلیل کرتے ہیں اور اسرائیل کی تعریف، فلسطینیوں ک...

بھارتی مذہبی کتابوں کا اردو اور فارسی میں ترجمہ اور اس سے جڑے الزامات

  بھارتی مذہبی کتابوں کا اردو اور فارسی میں ترجمہ اور اس سے جڑے الزامات خورشید امام ----------------------------------------------------------------- مذہبی کتابوں کا ترجمہ ہمیشہ تاریخ کا حصہ رہا ہے، جو مختلف قوموں کو ایک دوسرے کو سمجھنے یا حکومت چلانے کے لیے کیا جاتا تھا۔ بھارت میں، مسلم حکمرانوں نے ہندو مذہبی کتابوں کو فارسی اور بعد میں اردو میں ترجمہ کروایا۔ ان تراجم پر الزام لگایا گیا کہ ان میں غلط بیانی کرکے ہندو مذہب کے عقائد کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ مضمون ان الزامات کی حقیقت کو جانچتا ہے اور تاریخی حقائق کے ذریعے ثابت کرتا ہے کہ یہ تراجم بدنیتی پر مبنی نہیں تھے اور ہندو مذہب کی بنیادوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ مذہبی کتابوں کے ترجمے کی تاریخی مثالیں 1. عباسی خلافت: یونانی کتابوں کا عربی میں ترجمہ آٹھویں سے دسویں صدی کے دوران عباسی خلافت نے یونانی فلسفیانہ اور سائنسی کتابوں کو عربی میں ترجمہ کروایا۔ بغداد کے "ہاؤس آف وزڈم" میں دانشوروں نے ارسطو اور افلاطون جیسے فلسفیوں کے کاموں کا ترجمہ کیا۔ مقصد علم کا فروغ تھا، نہ کہ مسخ کرنا۔ 2. رومن سلطنت: یونانی سے لاطینی میں ت...

لفظ نماز کی اصل: سنسکرت یا فارسی؟

لفظ نماز کی اصل: سنسکرت یا فارسی؟  خُرشید امام ------------------------------------------ لفظ نماز نہ تو عربی زبان سے ہے اور نہ ہی سنسکرت زبان سے، بلکہ یہ فارسی زبان سے آیا ہے۔ یہ پہلوی دور کے الفاظ نماچ یا نماگ سے ماخوذ ہے، جن کا مطلب ہے: دعا، عبادت۔ کلاسیکی فارسی ادب میں یہ لفظ اسلامی عبادت کے لئے وسیع پیمانے پر استعمال ہوا اور بعد میں اُردو، ترکی، ہندی، پشتو، کُردی اور وسطی ایشیائی زبانوں میں پھیل گیا۔ اس کے برعکس، عرب دنیا، ملائیشیا، انڈونیشیا اور افریقہ میں آج بھی صلٰوۃ یا اس کے مقامی طور پر ڈھالے گئے نام استعمال ہوتے ہیں، کبھی بھی نماز نہیں۔ غلط فہمیاں کچھ لوگ غلطی سے یہ سمجھتے ہیں کہ نماز سنسکرت لفظ ہے کیونکہ یہ نمس کے مشابہ نظر آتا ہے۔ ۔ نماز سنسکرت کا لفظ نہیں ہے۔  وید، اُپنشد، درشن، پران، مہابھارت جیسے کسی   ہندو مذہبی متن میں لفظ "نماز" کا ذکر نہیں ملتا۔ ۔ کسی کلاسیکی ہندو عالم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ "نماز" سنسکرت لفظ ہے۔   سنسکرت لغت میں "نماز" کا وجود نہیں ہے ۔  اس کے برعکس ہر فارسی لغت میں "نماز" موجود ہے ۔ لغت ...